بحیرہ عرب میں 🌀 سمندری طوفان کا خطرہ؟
ہوا کا کم دباؤ گجرات کےبعد اب بحیرہ عرب میں داخل ہوگیا ہے، جیسا کہ ہم نے اپنی گزشتہ اپڈیٹس میں آگاہ کیا تھا کہ ہوا کا کم دباؤ بحیرہ عرب میں آکر شدت اختیار کریگا اور شدید کم دباؤ کے بعد 🌀 سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ اس وقت ہوا کا کم دباؤ "ڈیپریشن" یعنی ہوا کے شدید کم دباؤ میں تبدیل ہوگیا ہے۔ اس سسٹم کے ارد گرد چلنے والی ہوائیں 50-60 کلو میٹر کی رفتار سے چل رہی ہیں۔ اگر یہ سسٹم مزید شدت اختیار کر تا ہے اور سمندری طوفان میں تبدیل ہوا تو اسکا نام "شاہین" ہوگا، شاہین نام قطر کا تجویز کردہ نام ہے۔ اس وقت ہمارے سمندر یعنی شمالی بحیرہ عرب کا درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ تک بر قرار ہے جو یقیناً اس سسٹم کی طاقت بڑھانے کے لیے انتہائی سازگار ثابت ہوگا۔
ہمارے تجربے کے مطابق، 30 ستمبر کی دوپہر سے لے کر 02 اکتوبر تک کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی پر طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کا خطرہ موجود، مکران کی ساحلی پٹی زیادہ متاثر ہوسکتی ہے۔
⭕کراچی شہر میں تیز طوفانی بارشوں کے باعث نشیبی علاقوں میں سیلابی صورت حال کا خطرہ ہوسکتا ہے ساتھ ہی 60-70 کلو میٹر رفتار کی تیز ہواؤں کے باعث درخت اور سائن بورڈ گرنے کا خطرہ موجود ہے۔ سمندر میں جانے سے گریز کریں کیونکہ سمندر میں طغیانی اور لہروں کا تیز ہونے کا امکان ہے۔
⭕سندھ کے مشرقی، وسطی اور جنوبی حصوں کو تیز بارشوں کے باعث کہیں کہیں سیلابی صورتحال کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے ہم عوام کو کئی دنوں سے مسلسل آگاہ کر رہے ہیں۔
اویس حیدر، موسمی تجزیہ کار
پاک ویدر