کےٹو کے بارے میں چند اہم معلومات جو شائد آپ نہیں جانتے ہونگے
کے ٹو پہاڑ کہاں اور کتنا بلند ہے؟
جی ہاں کے ٹو دنیا کے سب سے خطرناک پہاڑوں میں سے ایک ہونے کی وجہ سے اپنی حثیت رکھتا ہے، کے ٹو کی بلندی سطح سمندر سے ۸ ہزار چھے سو گیارہ میٹر بلند ہے جو چین اور پاکستان کے بارڈر پر گلگت بلتستان کے محل وقوع میں واقع ہے.
کیا آپکو معلوم ہے کہ کے ٹو ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی زیادہ خطرناک ہے..؟
کے ٹو کو پہلی بار 1954 میں اٹلی سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما نے سر کیا، ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنا کے ٹو کی بانسبت پھر آسان ہے کیوں کے ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی تک تقریباً 4000 کوہ پیما جا چکے ہیں جبکہ بات کی جائے کے ٹو کی تو یہاں صرف اور صرف 387 کے لگ بھگ کوہ پیما ہی سر کر پائے ہیں۔
کے ٹو کو موت کا پہاڑ کہنا غلط نہ ہوگا
کے ٹو ماؤنٹ ایورسٹ سے زیادہ خطرناک ہونے کی وجہ سے یہاں اموات کی تعداد اور اُس کا تناسب کافی زیادہ ہے، اب تک یہاں تقریباً 86 کوہ پیما موت کے منہ میں جا چکے ہیں اور اموات کا تناسب 29% فیصد ہے۔ مطلب 10 میں سے 7 افراد کے بچنے کے امکانات ہوتے ہیں یہاں پر۔ بات کی جائے ماؤنٹ ایورسٹ کی تو وہاں لگ بھگ 165 افراد موت کا شکار ہو چکے ہیں لیکن اموات کا تناسب کے ٹو سے کم ہے۔
کے ٹو کو کبھی بھی کسی نے مشرق کی طرف سے سر کرنے کی کوشش نہیں کی کیوں کے وہاں سے سر کرنا چوٹی کو انتہائی مشکل اور ناممکن ہے۔ کے ٹو کو زیادہ تر لوگ صاف اور گرم موسم اور خصوصاً جولائی اور اگست کے مہینے میں سر کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ سردیوں میں کے ٹو کو سر کرنا انتہائی مشکل ترین عمل ہوتا ہے۔
تحریر:
اویس حیدر (موسمی تجزیہ کار)
k2 mountain height, K2 Mountain deaths, K2 Mountain deaths in 2021, K2 Pakistan, Ali Sadpara, Mount everst vs K2, K2 history, K2 in Urdu, K2 details in Urdu language, K2 Weather Update