ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی میں اضافہ ریکارڈ
چائنا اور نپال نے سرکاری طور پر بتایا ہے کے ماونٹ ایورسٹ کی اونچائی میں تبدیلی آئی ہے. جو کے اب 29032 فٹ یعنی 8,849 میٹر تک پہنچ گئی ہے. چائنا کے مطابق اِس سے پہلے یہ اونچائی تقریباً 29017 فٹ کے لگ بھگ تھی
ماہرین کے نزدیک اس بدلاؤ کی وجہ کیا ہوسکتی ہے؟
کچھ ماہرین ارضیات کے مطابق 2015 میں آنے والے ایک بڑے زلزلے سے ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی پر اثر پڑا تھا۔ نیپال میں 7.8 اعشاریہ 8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں تقریباً نو ہزار افراد لقمہ اجل ہوئے تھے، خاص کر اٹھارہ افراد صرف ایک برفانی تودہ بیس کیمپ پر گرنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے۔ ماہرین ارضیات نے بتایا کہ زلزلے کی وجہ سے ایورسٹ کی برف کی ٹوپی تبدیلی آسکتی ہے۔ زلزلے کے بعد چوٹی کی اونچائی میں کم و بیش ایک میٹر کی کمی واقع ہوئی تھی۔ تاہم اب سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمالیہ کی دوسری چوٹیوں کی طرح ماؤنٹ ایورسٹ بھی وقت کے ساتھ ساتھ بلند ہوتی گئی۔
ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی اور مسلسل جاری اونچائی کی دوسری وجہ ٹیکٹونک پلیٹوں میں تبدیلی آنا ہے جن پر ان چوٹیوں کا وجود واقع ہے۔ جن میں تیزی زیادہ درجوں کے آنے والے زلزلوں سے ہوتی ہے، یاد رہے یہ یہ پہاڑی سلسلہ تقریباً 200 ملین سال پرانا ہے
پہاڑوں کو کس طرح ناپا جاتا ہے؟
ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ پہاڑوں کی بلندیوں کو سمندر کی سطح کے عین وسط کے ساتھ نا پاجاتا ہے، نیپال نے خلیج بنگال کو سمندر کی سطح کے طور پر استعمال کیا۔ یاد رہے اس سے پہلے بھی ماؤنٹ ایورسٹ کو ناپنے کا عمل کیا جا چکا ہے، پہلی بار یہ عمل 1975 جبکہ دوسری بار 2005 میں دہرایا گیا۔
پہاڑ کی لمبائی کو ناپنے کے لئے ایک خاص قسم کا جی پی ایس استعمال کیا جاتا ہے جو کہ نیپال نے اپنے سروے کے دوران استعمال کیا۔
کسی بھی پہاڑ کو ناپنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر ایک طریقہ کار بنا ہوا ہے جس کو فالو کرتے ہوئے پہاڑ کی لمبائی کو ناپنے کا عمل سر انجام دیا جاتا ہے۔
تحریر اویس حیدر